-->

الرٹ پے اکاؤنٹ ریفرینس

Saturday, November 13, 2010

کہانی نگار

ایک بہترین کہانی نگار بننے کے لیے عام طور پر ہم یہی سمجھتے ہيں کہ  ہماری زندگی میں دکھ کا ہونا ضروری ہے ۔ 



لیکن حقیقت میں ایسا نہيں ہے ۔ 
اور اگر ایسا ہے  بھی تو اس کے نتیجے میں انسان کے مصنف بننے کے امکانات بہت کم  ہوتے ہیں  ۔۔ 


کیوں کہ کہانی کار  بننے کے لیے آپ ،  اپنی زندگی میں موجود ایک غم ایک مصیبت کو  تو بغور دیکھ سکتے ہيں 
اور اس کے نتیجے میں ہونے والی نفیساتی ،  معاشرتی  اور سماجی تغیرات کو نوٹ کر سکتے ہيں ۔ مگر باقی کہانیوں کے جاننے سے محروم رہ جائيں گے ۔ 

 کیوں کہ دنیا میں صرف آپ ہی کا غم تو نہيں ہے 
یہ دنیا کہانیوں کے گنجلک انبار سے بھری پڑی ہے۔ 

لہٰذا یہ خیال ذہن سے نکالیں 
اور اس خول سے باہر نکلیں  کہ صرف آپ ہی غم زدہ ہيں اور اسی وجہ سے اپ بہترین کہانی کار بن جائيں گے ۔ 

بہتری قلم کار بننے کے لیےصرف  اپنی ایک زندگی کے واحد غم کو مشاہد ہ نہ کریں 
بلکہ ہر غم  ، ہر مسئلے ہر پرابلم جو ہر انسان کے ساتھ ہوتے ہيں ان کو غور سے دیکھیں 

اور اس کے لیے ضروری ہے ۔ کہ اپنی خودی اور خود ستائشی اور خود کو بے چارہ سمجھنے کے وہم سے نکليں 
اور دوسروں کے غم اور  کہانیوں اور ان کی زندگی کو اہمیت دیں 
تب ہی آپ کے پاس واقعات اور حالات کا ایک بڑا ذخیرہ ہو گا 

باقی کام آپ  اس طرح کر سکتے ہیں کہ 
کہانی کا ایک دوسرے سے لنک اور بُنت ہونا ضروری ہے ۔

تو وہ مخص سوچنے سے راتوں رات نہیں آتا 
اس کے لیے ضروری  ہے کہ لکھتے رہیں اچھا لکھیں یا برا لکھیں 
بس لکھتے رہیں ۔۔
اور  اپنی اصلاح کی کوشش کرتے رہيں ۔

ہر تنقید پر اپنے اندر انقلابی تبدیلیاں لائیں اور 
ہر اچھی تعریف پر اس کو بھی کم سمجھیں اور مزید بہتر کی کوشش کریں 
باقی آئندہ

No comments:

Post a Comment

Print Rahnumai